Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نجانے کس کی دعا ہے کہ کام چل رہا ہے

جبار واصف

نجانے کس کی دعا ہے کہ کام چل رہا ہے

جبار واصف

MORE BYجبار واصف

    نجانے کس کی دعا ہے کہ کام چل رہا ہے

    کوئی نظام نہیں اور نظام چل رہا ہے

    رہ وفا میں بچھے ہیں جفا کے انگارے

    جو چل رہا ہے وہ دو چار گام چل رہا ہے

    کئی ادیبوں کے نامرد ہو چکے ہیں قلم

    کئی برس سے فقط ان کا نام چل رہا ہے

    خبر ملی ہے کہ آقا پرست بستی میں

    کسی کے پیچھے کسی کا غلام چل رہا ہے

    جو کھا چکا ہے ہمارے شکیب اور ثروت

    سخن کدوں میں وہی حرف خام چل رہا ہے

    میں جانتا ہوں جو نا شاعروں کی ہے قیمت

    میں جانتا ہوں جو ان سب کا دام چل رہا ہے

    ہے ثبت مہر سفارش حسین جسموں پر

    ادب کی منڈی میں مال حرام چل رہا ہے

    تجھے خبر نہیں واصفؔ بدن کے سکے کی

    اے میرے دوست یہ سکہ تو عام چل رہا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے