Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کتنے فشار جھیلے وفا میں پرواز جاں سے پہلے

ناطق اعظمی

نہ جانے کتنے فشار جھیلے وفا میں پرواز جاں سے پہلے

ناطق اعظمی

MORE BYناطق اعظمی

    نہ جانے کتنے فشار جھیلے وفا میں پرواز جاں سے پہلے

    خدا کا قائل تھا میں نہ ہمدم عذاب عشق بتاں سے پہلے

    سبب یہی تھا کہ چار تنکے مری امیدوں کا گلستاں تھے

    ہوئی تھی برق و شرر کی یورش چمن میں کب آشیاں سے پہلے

    نہ سوچا سمجھا نہ دیکھا بھالا ہے کون مشتاق کون پیاسا

    انہوں نے تقسیم کی ہے مے کی جہاں سے چاہا وہاں سے پہلے

    یہ ہم نے سوچا تھا حال اپنا کبھی نہ ان سے بیاں کریں گے

    مگر پہنچتے ہی چشم تر نے سنا دیا سب زباں سے پہلے

    اداس کلیاں فسردہ غنچے شکستہ شاخیں خموش بلبل

    کہاں تھی گلشن میں دل کشی یہ ورود فصل خزاں سے پہلے

    ستم کشوں سے کسی نے پوچھا سبب جو تاراجی چمن کا

    اڑا کے خاک آشیاں کے بولے اٹھا تھا شعلہ یہاں سے پہلے

    یہ شوق منزل کا تھا کرشمہ اسی نے تاب و تواں عطا کی

    کہاں تو تھے کارواں کے پیچھے پہنچ گئے کارواں سے پہلے

    کہاں کی منزل کہاں کا جادہ یہ سب فریب نظر تھا ناطقؔ

    کھلیں جو آنکھیں اسی جگہ تھے قدم اٹھا تھا جہاں سے پہلے

    مأخذ:

    چراغ دل (Pg. 107)

    • مصنف: ناطق اعظمی
      • ناشر: انجمن پاسبان ادب، آعظم گڑھ
      • سن اشاعت: 1959

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے