Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ جانے کتنے لہجے اور کتنے رنگ بدلے گا

فاروق انجم

نہ جانے کتنے لہجے اور کتنے رنگ بدلے گا

فاروق انجم

MORE BYفاروق انجم

    نہ جانے کتنے لہجے اور کتنے رنگ بدلے گا

    وہ اپنے حق میں ہی سارے اصول جنگ بدلے گا

    خلا میں تیرتے مسکن رہائش کے لیے ہوں گے

    یہ مستقبل مرا تہذیب خشت و سنگ بدلے گا

    در و دیوار کیا جانیں کھلا پن آسمانوں کا

    کشادہ دل وہی ہوگا جو ذہن تنگ بدلے گا

    بڑھائے گا وہ اپنے قد کو بانسوں پر کھڑے ہو کر

    کبھی تاریخ بدلے گا کبھی فرہنگ بدلے گا

    امیر شہر نے ہم کو سگان شہر سمجھا ہے

    وہ اپنا کام روکے گا نہ اپنا ڈھنگ بدلے گا

    بہت چھوٹا سہی یہ دل مگر انجمؔ یہ ممکن ہے

    توازن عشق کا اب تو یہی پاسنگ بدلے گا

    مأخذ:

    Lehja-e-Gul (Pg. 37)

    • مصنف: Farooq Anjum
      • اشاعت: 2011
      • ناشر: Madhya Pradesh Urdu Academy, Bhopal
      • سن اشاعت: 2011

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے