Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ خط لکھے نہ دیے ان کو تار اب کے برس

خلش بڑودوی

نہ خط لکھے نہ دیے ان کو تار اب کے برس

خلش بڑودوی

MORE BYخلش بڑودوی

    نہ خط لکھے نہ دیے ان کو تار اب کے برس

    گزر گئی یوں ہی ساری بہار اب کے برس

    نہ سوئے رات کو جا کر کھلی ہوئی چھت پر

    کیے نہ ہم نے ستارے شمار اب کے برس

    گزشتہ سال بھی دل بے قرار تھا لیکن

    عجیب طرح کی الجھن ہے یار اب کے برس

    کسی بھی لب پہ تبسم کے گل نہیں مہکے

    کسی بھی آنکھ سے چھلکا نہ پیار اب کے برس

    یہ رنگ کیوں نہیں جچتے مری نگاہوں میں

    یہ پھول کیوں مجھے لگتے ہیں خار اب کے برس

    نہ جانے کس طرح لوگوں کے دن گزرتے ہیں

    کسی کے رخ پہ نہیں ہے نکھار اب کے برس

    کرو گے کیسے خلشؔ اپنی بے کلی کا علاج

    شراب میں بھی نہیں ہے خمار اب کے برس

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 381)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے