نہ کوئی عکس نہ آواز نہ چہرا ہوگا
نہ کوئی عکس نہ آواز نہ چہرا ہوگا
دور تک ایک جھلستا ہوا صحرا ہوگا
کچھ تو آتا ہے نظر دن میں دھندلکا ہی سہی
شام ڈھلتے ہی دھواں اور بھی گہرا ہوگا
منتظر کس لیے اب تک ہیں چراغوں کی لویں
وہ مسافر تھا کہیں اور بسیرا ہوگا
یہ اجڑتے ہوئے جنگل یہ غبار اور یہ پیاس
لوگ کہتے ہیں کسی دن یہاں صحرا ہوگا
مان بھی جاؤ کہ سر پر ہے کڑی دھوپ ابھی
ڈوبتی شام کا ہر رنگ سنہرا ہوگا
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 50)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.