نہ کوئی صبح کا منظر نہ شام کی تصویر
نہ کوئی صبح کا منظر نہ شام کی تصویر
سکوت کھینچ رہا ہے کلام کی تصویر
رکھیں گے نقش محمد کا دل میں تاکہ رہے
ہمارے پاس ہمارے امام کی تصویر
یہ صبح و شام کے منظر میں وقت کا کردار
یہ روز و شب ہیں عجب اہتمام کی تصویر
پئیں گے دل سے شہادت کا جام برسر خاک
کہ ہے یہ موت ہمارے دوام کی تصویر
جہاں جہاں سے وہ گزرا زمانہ رک گیا تھا
ہر اک مقام نے کھینچی خرام کی تصویر
وہ آنکھ جس کو میسر ہو وہ نہیں رکھتا
یہ جام جم کا تصور یہ جام کی تصویر
زمیں پہ بجلی گرائی گئی ہے یوں ظہرابؔ
بنا رہا ہے خدا انہدام کی تصویر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.