Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کچھ سوال کیا اور نہ کچھ گلہ مجھ سے

منظور امکانی

نہ کچھ سوال کیا اور نہ کچھ گلہ مجھ سے

منظور امکانی

MORE BYمنظور امکانی

    دلچسپ معلومات

    (ماہنامہ ’’اردو زبان‘‘ سرگودھا ۔نومبر دسمبر 1982ء)

    نہ کچھ سوال کیا اور نہ کچھ گلہ مجھ سے

    عجیب شخص تھا مل کر بچھڑ گیا مجھ سے

    تو اپنی ذات میں اک منزل وفا ہے مگر

    میں وہ چراغ کہ روشن ہے راستا مجھ سے

    کسی نے چھین لی بینائی میری آنکھوں کی

    کسی نے آئنہ منسوب کر دیا مجھ سے

    مزا تو جب ہے تری جستجو میں جان بہار

    مرے وجود کا ہو جائے سامنا مجھ سے

    بجھا دیا تو اندھیروں نے آ کے گھیر لیا

    جلا دیا تو الجھنے لگی ہوا مجھ سے

    وہ سب سے چھپ کے مرے گھر تو آ گیا لیکن

    سپردگی کا تقاضا نہ کر سکا مجھ سے

    جواب کچھ بھی دیا جائے غم نہیں منظرؔ

    سوال یہ ہے کہ پوچھے گا کیا خدا مجھ سے

    مأخذ :
    • کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 164)
    • Author : Nasir Zaidi
    • مطبع : Zahid Malik (1983)
    • اشاعت : 1983

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے