نہ کچھ سوال کیا اور نہ کچھ گلہ مجھ سے
دلچسپ معلومات
(ماہنامہ ’’اردو زبان‘‘ سرگودھا ۔نومبر دسمبر 1982ء)
نہ کچھ سوال کیا اور نہ کچھ گلہ مجھ سے
عجیب شخص تھا مل کر بچھڑ گیا مجھ سے
تو اپنی ذات میں اک منزل وفا ہے مگر
میں وہ چراغ کہ روشن ہے راستا مجھ سے
کسی نے چھین لی بینائی میری آنکھوں کی
کسی نے آئنہ منسوب کر دیا مجھ سے
مزا تو جب ہے تری جستجو میں جان بہار
مرے وجود کا ہو جائے سامنا مجھ سے
بجھا دیا تو اندھیروں نے آ کے گھیر لیا
جلا دیا تو الجھنے لگی ہوا مجھ سے
وہ سب سے چھپ کے مرے گھر تو آ گیا لیکن
سپردگی کا تقاضا نہ کر سکا مجھ سے
جواب کچھ بھی دیا جائے غم نہیں منظرؔ
سوال یہ ہے کہ پوچھے گا کیا خدا مجھ سے
- کتاب : Muntakhab Gazle.n (Pg. 164)
- Author : Nasir Zaidi
- مطبع : Zahid Malik (1983)
- اشاعت : 1983
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.