Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ کیوں اپنی محبت کو ہی بے لفظ و بیاں کر لیں

جے کرشن چودھری حبیب

نہ کیوں اپنی محبت کو ہی بے لفظ و بیاں کر لیں

جے کرشن چودھری حبیب

MORE BYجے کرشن چودھری حبیب

    نہ کیوں اپنی محبت کو ہی بے لفظ و بیاں کر لیں

    خموشی کو زباں کر لیں نظر کو داستاں کر لیں

    حسیں ہے حسن سے تیرے یہ پستی بھی بلندی بھی

    نہ کیوں پھر تجھ کو سجدے ہم جہاں چاہیں وہاں کر لیں

    تبسم کو لب لالی پہ اپنے کچھ بکھرنے دو

    دل ویراں کو دم بھر ہم بھی رقص گلستاں کر لیں

    یہی موسم یہی دن تھے کہ ہم سے قافلہ چھوٹا

    محبت سے ہم اک بار اور یاد کارواں کر لیں

    شکستہ پر ہیں پہنچے کس طرح اجڑے نشیمن میں

    بہ صد حسرت نگاہیں کیوں نہ سوئے آشیاں کر لیں

    نگاہیں دیکھیں ساقی کی کہ اس کے ہاتھ میں ساغر

    ذرا ذوق نظر کا آج ہم بھی انتہا کر لیں

    حبیبؔ اس زندگی میں یہ بدی بد صورتی کیسی

    حسیں ہم کیوں نہ حسن یار سے اپنا جہاں کر لیں

    مأخذ :
    • کتاب : نغمۂ زندگی (Pg. 57)
    • Author : جے کرشن چودھری حبیب
    • مطبع : جے کرشن چودھری حبیب

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے