Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ لذتیں ہیں وہ ہنسنے میں اور نہ رونے میں

نظیر اکبرآبادی

نہ لذتیں ہیں وہ ہنسنے میں اور نہ رونے میں

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    نہ لذتیں ہیں وہ ہنسنے میں اور نہ رونے میں

    جو کچھ مزا ہے ترے ساتھ مل کے سونے میں

    پلنگ پہ سیج بچھاتا ہوں مدتوں سے جان

    کبھی تو آن کے سو جا مرے بچھونے میں

    مسک گئی ہے وہ انگیا جو تنگ بندھنے سے

    تو کیا بہار ہے کافر کے چاک ہونے میں

    کہا میں اس سے کہ اک بات مجھ کو کہنی ہے

    کہوں میں جب کہ چلو میرے ساتھ کونے میں

    یہ بات سنتے ہی جی میں سمجھ گئی کافر

    کہ تیرا دل ہے کچھ اب اور بات ہونے میں

    یہ سن کے بولی کہ ہے ہے یہ کیا کہا تو نے

    پڑا ہے کیوں مجھے دنیا سے اب تو کھونے میں

    تو بوڑھا مردوا اور بارہواں برس مجھ کو

    میں کس طرح سے چلوں تیرے ساتھ کونے میں

    نظیرؔ ایک وہ عیار سرتی ہے کافر

    کبھی نہ آوے گی وہ تیرے جادو ٹونے میں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے