Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیں

پیام فتحپوری

نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیں

پیام فتحپوری

MORE BYپیام فتحپوری

    نہ مال و زر ہے نہ ساغر نہ بادہ رکھتے ہیں

    ہو کوئی حال مگر دل کشادہ رکھتے ہیں

    ملے ہیں رنج بہت پھر بھی ہیں امید سے کم

    ہم اس جہاں سے توقع زیادہ رکھتے ہیں

    بڑھائے ہاتھ کوئی دوست ہو کہ دشمن ہو

    ہم اہل عشق ہیں دامن کشادہ رکھتے ہیں

    ہمارے عشق میں رنگ ہوس کو دخل نہیں

    مزاج عشق ازل ہی سے سادہ رکھتے ہیں

    غم جہاں سے کبھی کم ہوئی نہ مستیٔ زیست

    ہنوز نشۂ ہستی زیادہ رکھتے ہیں

    نہ تنگ دل ہیں نہ کم حوصلہ نہ تنگ نظر

    دل و نگاہ ہمیشہ کشادہ رکھتے ہیں

    پیامؔ زیست پہ مٹنا انہیں کو آتا ہے

    جو زندگی سے محبت زیادہ رکھتے ہیں

    مأخذ:

    دیار صبا (Pg. 24)

    • مصنف: پیام فتحپوری
      • ناشر: پیام فتحپوری
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے