Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا

بیتاب عظیم آبادی

نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا

بیتاب عظیم آبادی

MORE BYبیتاب عظیم آبادی

    نہ میرے دل نے نہ ادراک نکتہ جو نے کیا

    خدا گواہ ہے جو کچھ کیا وہ تو نے کیا

    فریفتہ مجھے عالم کے رنگ و بو نے کیا

    بڑا ستم ترے ملنے کی آرزو نے کیا

    لحاظ دامن قاتل مرے لہو نے کیا

    خیال شرط ادب خود رگ گلو نے کیا

    خود اپنی زیست کا پردہ تھا جب الگ یہ ہوا

    حجاب دور جمال رخ نکو نے کیا

    بہار آئی تو کیا ناشگفتہ خاطر کو

    فسردہ اور بھی اس موسم نمو نے کیا

    حریم قدس میں پہنچائے گی شہادت خود

    کہ میری روح کو طاہر مرے لہو نے کیا

    تمہاری چارہ گری کو سلام ہے میرا

    کہ ایک زخم کو سو زخم اک رفو نے کیا

    وہ کیوں کر آ کے ملے خود یہ حال مجھ سے نہ پوچھ

    برائے مقصد دل ترک آرزو نے کیا

    جو زاہدوں نے نہ باطن کو دھو کے صاف کیا

    تو کوئی کام نہ ظاہر کی شست و شو نے کیا

    جز اپنے دل کے نہ پایا کسی نے اس کا نشاں

    ہزار عقل کو آوارہ جستجو نے کیا

    بڑی امید بندھی بے بسوں کو محشر میں

    عجب کرشمہ ترے طرز گفتگو نے کیا

    کہوں گا یار سے میں صاف صاف حشر کے دن

    کہ مجھ سے ہجر میں جو کچھ ہوا وہ تو نے کیا

    بجا رہے نہ مرے عقل و ہوش اے بیتابؔ

    غضب کا مست مجھے پہلے ہی سبو نے کیا

    مأخذ:

    کلام بیتاب (Pg. 35)

      • ناشر: بزم شاد، پٹنہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے