نہ پوچھو عقل کی چربی چڑھی ہے اس کی بوٹی پر
نہ پوچھو عقل کی چربی چڑھی ہے اس کی بوٹی پر
کسی شے کا اثر ہوتا نہیں کم بخت موٹی پر
کفن سے دوسروں کے جو سلاتے ہیں لباس اپنا
وہ جذبے ہنس رہے ہیں عشق سادہ کی لنگوٹی پر
یہی عیش ایک دن اہل ہوس کا خون چاٹے گا
ابھی کچھ دن لگا رکھیں وہ اس کتے کو روٹی پر
نہ جانے کیسے نازک تار کو مضراب نے چھیڑا
کہ وجد آخر انہیں بھی آ گیا نوچا کسوٹی پر
محبت کچھ بڑی ہے عمر میں اور ہے ہوس چھوٹی
مگر دل ہے کہ ہے سو جان سے لہلوٹ چھوٹی پر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.