Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہ ٹوکو دوستو اس کی بہار نام خدا

نظیر اکبرآبادی

نہ ٹوکو دوستو اس کی بہار نام خدا

نظیر اکبرآبادی

MORE BYنظیر اکبرآبادی

    نہ ٹوکو دوستو اس کی بہار نام خدا

    یہی اب ایک ہے یاں گلعذار نام خدا

    یہ وہ صنم ہے پری رو کہ جس پہ ہوتی تھیں

    ہزار جان سے پریاں نثار نام خدا

    اسی صنم کی نگاہوں کی برچھیاں یارو

    ہوئی ہیں میرے کلیجے کے پار نام خدا

    اسی کے نشتر مژگاں میں اب وہ تیزی ہے

    کہ جس سے ہوتے ہیں ہم دل فگار نام خدا

    اسی صنم کے رخ و زلف کے تصور میں

    ہماری گزرے ہے لیل و نہار نام خدا

    گلی میں کوچہ و بازار میں ہم اب دن رات

    اسی کے واسطے پھرتے ہیں خوار نام خدا

    اسی کے سر کی قسم ہے کہ ہم تو مر جاتے

    اگر نہ ہوتا یہ گل رو نگار نام خدا

    بنے ہیں یاں جو کئی دیر اور صنم خانے

    ادھر جو جو ہوتا ہے اس کا گزار نام خدا

    اٹھا کے سینہ جھٹک بازو اور بنا کر دھج

    چلے ہے جس گھڑی ٹھوکر کو مار نام خدا

    قدم قدم پہ برہمن کہیں ہیں بسم اللہ

    صنم بھی کہتے ہیں سب بار بار نام خدا

    غرض جدھر کو نکلتا ہے یہ تو ہر اک کے

    زباں سے نکلے ہے بے اختیار نام خدا

    نظیرؔ ایک غزل اور کہہ کہ تیرے سخن

    ہیں اب تو سب گہر آب دار نام خدا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے