Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نافع ہے کچھ تو وہ کسی فیضان ہی کا ہے

خاور جیلانی

نافع ہے کچھ تو وہ کسی فیضان ہی کا ہے

خاور جیلانی

MORE BYخاور جیلانی

    نافع ہے کچھ تو وہ کسی فیضان ہی کا ہے

    ورنہ تعلقہ مرا نقصان ہی کا ہے

    کلفت ہے سب کی سب یہ توقع کے نام کی

    جو بھی کیا دھرا ہے یہ امکان ہی کا ہے

    مال و منال دست گہہ حادثات کا

    رہتے ہیں گر بحال تو اوسان ہی کا ہے

    منظر وہ ہے کہ جو کبھی ششدر نہ کر سکے

    حیرت یہ ہے کہ دیدۂ حیران ہی کا ہے

    الزام خود ہوں میں یہاں ہستی کے نام پر

    میرا وجود اصل میں بہتان ہی کا ہے

    تفصیل میں تو سمٹا ہوا ہی تھا انکسار

    اجمال بھی یہ عجز کے عنوان ہی کا ہے

    آخر عیاں ہوا کہ مراسم کی ذیل میں

    اسباب دل شکستگی پیمان ہی کا ہے

    جب تک بہ دوش رہتا ہے رہتا ہوں گامزن

    میرا سفر حقیقتاً سامان ہی کا ہے

    اترے وہ ناؤ شوق سے ہو ڈوبنا جسے

    ساحل مزاج بحر کا طوفان ہی کا ہے

    آوارگاں کے واسطے کردار دشت کا

    انجام کار حیطۂ زندان ہی کا ہے

    جائے پناہ اس کی کوئی دوسری نہیں

    خاورؔ کہیں کا ہے تو بیابان ہی کا ہے

    RECITATIONS

    نعمان شوق

    نعمان شوق,

    نعمان شوق

    نافع ہے کچھ تو وہ کسی فیضان ہی کا ہے نعمان شوق

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے