نام جس شے کا زندگانی ہے
نام جس شے کا زندگانی ہے
کچھ حقیقت ہے کچھ کہانی ہے
آپ دیوانہ کہہ رہے ہیں مجھے
آپ ہی کی تو مہربانی ہے
کل مجھے دیکھ کر جو ہنستے تھے
ان کی آنکھوں میں آج پانی ہے
ساری دنیا حسین لگتی ہے
ہائے کیا چیز نوجوانی ہے
ہم بضد ہیں کہ ان کو دیکھیں گے
ان کے ہونٹوں پہ لن ترانی ہے
یوں ندی میں جو تم نہاتے ہو
آگ پانی میں کیا لگانی ہے
ان کی زلفیں ہیں میرے شانوں پر
آج کی شام کیا سہانی ہے
زخم کے پھول درد کی شاخیں
کیا وفا کی یہی نشانی ہے
یہ عقیدہ ہے اے ظفرؔ میرا
شاعری دل کی ترجمانی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.