Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناصح مشفق یہ مشق تازہ فرمانے لگے

نسیم دہلوی

ناصح مشفق یہ مشق تازہ فرمانے لگے

نسیم دہلوی

MORE BYنسیم دہلوی

    ناصح مشفق یہ مشق تازہ فرمانے لگے

    دن تو تھا اب رات کو بھی آ کے سمجھانے لگے

    حضرت‌ واعظ کہیں دولت سرا کو جائیے

    آتے ہی سامان محشر آپ دکھلانے لگے

    آ گئے جب یاد کچھ اس ربط باہم کے مزے

    دل بھر آیا دیدۂ تر اشک برسانے لگے

    پھر سبو انڈلے بھرے شیشے ہوئے لبریز جام

    لغزش پا اپنی اپنی مست دکھلانے لگے

    باغباں ہشیار ہو مشتاق رخصت ہے بہار

    رنگ بدلا گلستاں کا پھول مرجھانے لگے

    جلوہ ہائے حسن چمکے اٹھ گئے منہ سے نقاب

    طرۂ گیسو کے باہم سانپ لہرانے لگے

    ہاتھ اٹھا اے چارہ گر درمان بے تاثیر سے

    جائے اشک آنکھوں سے اب لخت جگر آنے لگے

    خوب روئے دیکھ کر ہم زیور دیوانگی

    جب احبا پاؤں میں زنجیر پہنانے لگے

    بھٹیاں روشن ہوئیں چمکی دوکان مے فروش

    رخصت توبہ ہوئی زہاد گھبرانے لگے

    فصل گل آئی بڑھے جوش جنوں کے ولولے

    دی صدا زنجیر نے پھر پاؤں کھجلانے لگے

    مانع مطلب ہوئی وہ شرم باہم اے نسیمؔ

    وہ رکے اپنی طرف ہم آپ شرمانے لگے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے