Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناصح کو بڑھاپے میں ہے ارمان ابھی تک

ناوک لکھنوی

ناصح کو بڑھاپے میں ہے ارمان ابھی تک

ناوک لکھنوی

MORE BYناوک لکھنوی

    ناصح کو بڑھاپے میں ہے ارمان ابھی تک

    کہتے ہیں وہ بیوی کو مری جان ابھی تک

    کھولے ہوئے بیٹھے ہیں وہ دوکان ابھی تک

    پھیکا ہے مگر شیخ کا پکوان ابھی تک

    سر ہلتا ہے تھوتن میں کوئی دانت نہیں ہیں

    بن پایا نہ ٹوٹا ہوا دالان ابھی تک

    چپل سے مرمت ہوئے گزرا ہے زمانہ

    ہنستا ہے مجھے دیکھ کے دربان ابھی تک

    انسان نے آرام کی ہر چیز بنا لی

    جو بن نہ سکا ایک بھی انسان ابھی تک

    کل اس کو تکبر تھا جھکاؤں گا نہیں سر

    انساں ہے مگر پیروئے شیطان ابھی تک

    مغرب کے لٹیرے تو گئے دیش سے اپنے

    ہر گھر میں گرانی تو ہے مہمان ابھی تک

    ملا ہوں کہ پنڈت ہوں وہ شاعر ہو کہ نیتا

    مشکوک ہے ہر ایک کا ایمان ابھی تک

    بیوی نے طمانچوں سے جو منہ لال کیا تھا

    ناوکؔ کو میاں یاد ہے وہ پان ابھی تک

    مأخذ:

    ہنسی کا پٹارا (Pg. 114)

    • مصنف: ناوک لکھنوی
      • ناشر: سید حبیب اکبر نقوی
      • سن اشاعت: 1992

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے