Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ناؤ ٹوٹی ہوئی بپھرا ہوا دریا دیکھا

مشتاق انجم

ناؤ ٹوٹی ہوئی بپھرا ہوا دریا دیکھا

مشتاق انجم

MORE BYمشتاق انجم

    ناؤ ٹوٹی ہوئی بپھرا ہوا دریا دیکھا

    اہل ہمت نے مگر پھر بھی کنارا دیکھا

    گرچہ ہر چیز یہاں ہم نے بری ہی دیکھی

    پھر بھی کہنا پڑا جو دیکھا سو اچھا دیکھا

    دیپ سے دیپ جلانے کی ہوئی رسم تمام

    ہم نے انسان کا انسان سے جلنا دیکھا

    جب سے بچے نے کھلونے سے بہلنا چھوڑا

    دس برس میں ہی اسے تیس کے سن کا دیکھا

    رائج الوقت ہیں بازار میں کھوٹے سکے

    جو کھرے ہیں انہیں ہوتے ہوئے رسوا دیکھا

    ہوش میں آئیں گے ارباب وطن کب انجمؔ

    میں نے ہر گام پہ کشمیر کا خطہ دیکھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے