کبھی میں خود سے ہی لڑتا ہوں زندگی سے کبھی
کبھی میں خود سے ہی لڑتا ہوں زندگی سے کبھی
میں کام ہوش سے لیتا ہوں بے خودی سے کبھی
نہ مار مجھ کو کبھی اے صنم تْو ٹھکرا کر
جلا کے دل کو کبھی مار دل لگی سے کبھی
کبھی ہوئے نہ اجالے مجھے میسر جب
نہ جانے کیوں نہیں بنتی ہے تیرگی سے کبھی
کبھی تو مجھ میں ہے دریا کبھی تو صحرا ہے
ڈروں کبھی میں روانی سے تشنگی سے کبھی
نبیلؔ تیرے لئے زندگی ہے کوہ گراں
اسے تْو چڑھ نہیں پائے گا خستگی سے کبھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.