Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نفس نفس زندگی کے ہو کر اجل کی تشہیر کر رہے ہیں

عاقب صابر

نفس نفس زندگی کے ہو کر اجل کی تشہیر کر رہے ہیں

عاقب صابر

MORE BYعاقب صابر

    نفس نفس زندگی کے ہو کر اجل کی تشہیر کر رہے ہیں

    یہ کس جتن میں لگے ہیں ہم سب کسے جہانگیر کر رہے ہیں

    کہاں پتہ تھا تری شفق ہی پس غبار زوال ہوگی

    تجھی کو مسمار کر دیا تھا تری ہی تعمیر کر رہے ہیں

    رہ شہادت پہ سر کے ہم راہ اک آسیب چل رہا ہے

    ہمیں نہ نکلیں یزید دوراں کہ خود کو شبیر کر رہے ہیں

    صدائیں دیتی ہوئی خلائیں کہیں زمینوں تک آ نہ جائیں

    یہ خواب کاری پر تکلف برائے تعبیر کر رہے ہیں

    اگرچہ پہلے یقین کم تھا پر اب تو تصدیق ہو چکی ہے

    نہ جانے رد عمل میں کیوں ہم مزید تاخیر کر رہے ہیں

    ہمارے سارے گناہ واعظ مقالۂ افتتاحیہ ہیں

    ابھی تو ہم نامۂ عمل کا مقدمہ تحریر کر رہے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے