Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگری نگری گھوم کے دیکھا ہم کو لگے انجانے لوگ

مثنی رضوی

نگری نگری گھوم کے دیکھا ہم کو لگے انجانے لوگ

مثنی رضوی

MORE BYمثنی رضوی

    نگری نگری گھوم کے دیکھا ہم کو لگے انجانے لوگ

    اپنی اپنی سب کو پڑی ہے درد سے ہیں بیگانے لوگ

    کیسے کیسے گل ہیں کھلائے اہل خرد کی حکمت نے

    کون سنے گا بات ہماری ہم ٹھہرے دیوانے لوگ

    آگ لگانا کھیل تھا جن کا درد کے لالہ زاروں میں

    شعلۂ سوزاں سے لرزاں ہیں آج وہی فرزانے لوگ

    کس کی تمنا کون سے ارماں کس کا تصور کون سے خواب

    پاس تھا جو بھی کھو کر لوٹے نکلے تھے کچھ پانے لوگ

    مارے مارے پھرتے رہے ہم حال نہ پوچھا ایک نے بھی

    خواب ہیں سب کے بکھرے بکھرے بھول چکے افسانے لوگ

    مأخذ:

    (Pg. 33)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے