Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں دیتے کبھی دنیا کو دل اہل نظر اپنا

چندر بھان کیفی دہلوی

نہیں دیتے کبھی دنیا کو دل اہل نظر اپنا

چندر بھان کیفی دہلوی

MORE BYچندر بھان کیفی دہلوی

    نہیں دیتے کبھی دنیا کو دل اہل نظر اپنا

    کبھی مرغاب تر کرتا نہیں پانی سے پر اپنا

    فنا کی رو میں بنیادیں نہ ٹھہریں قصر ہستی کی

    ہوا اس موج طوفاں خیز سے برباد گھر اپنا

    جہاں میں روح کو تن سے دکھاوے کی محبت تھی

    نہ تھا وہ ہم سفر سمجھے تھے جس کو ہم سفر ہم اپنا

    بتا دوں کیا تجھے زاہد جو دیکھا ہے وہ دیکھا ہے

    تری آنکھوں میں کیوں کر ڈال دوں ذوق نظر اپنا

    اسی بنسی کے نغموں کی ابھی مشتاق ہے جمنا

    کہ موجیں آج تک ساحل سے ٹکراتی ہیں سر اپنا

    خیال یار نے مرقد پہ کر دی نور کی بارش

    مقدر کا ستارا بن گیا داغ جگر اپنا

    مرے جام صبوحی میں اثر کیفیؔ دکھاتا ہے

    کبھی رنگ شفق اپنا کبھی نور سحر اپنا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے