نہیں ہے یوں کے دما دم ہوا نے رقص کیا
نہیں ہے یوں کے دما دم ہوا نے رقص کیا
شدید حبس تھا کم کم ہوا نے رقص کیا
بس ایک میں ہی وہاں پر طواف میں تو نہ تھا
درون شہر مکرم ہوا نے رقص کیا
چراغ قتل ہوا تو خوشی سے مقتل میں
لگا کے نعرۂ رقصم ہوا نے رقص کیا
تمام دن کی تمازت کے بعد رات گئے
گری جو پھول پہ شبنم ہوا نے رقص کیا
سمندروں کے سفر سے پلٹ کے آئی تو
ذرا ذرا سی ہوئی نم ہوا نے رقص کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.