Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں کہ چارۂ درد نہاں نہیں معلوم

جگر بریلوی

نہیں کہ چارۂ درد نہاں نہیں معلوم

جگر بریلوی

MORE BYجگر بریلوی

    نہیں کہ چارۂ درد نہاں نہیں معلوم

    دل حزیں کو ہو منظور ہاں نہیں معلوم

    لے آئی ہے ہمیں وحشت کہاں نہیں معلوم

    سواد دشت ہے یا گلستاں نہیں معلوم

    شہید ناز کی میت چلے ہیں دفنانے

    مگر ہے کوچۂ جاناں کہاں نہیں معلوم

    ہزاروں خار چبھے ہیں ہمارے تلووں میں

    قدم ہیں کس لئے اب بھی رواں نہیں معلوم

    ثبوت عشق میں ہم جان دے تو دیں لیکن

    یقیں بھی لائے گا بد گماں نہیں معلوم

    ازل سے لوٹتے انگاروں پر ہم آئے ہیں

    ہے کب تک اور ابھی امتحاں نہیں معلوم

    علاج کیا کریں ہم اور کیا بتائیں حال

    کہیں ہے درد مگر ہے کہاں نہیں معلوم

    جلا دل اور ہوا راکھ مدتیں گزریں

    یہ اب اٹھا ہے کہاں سے دھواں نہیں معلوم

    نہ جانے کون سی منزل پہ ہے کہ گم ہیں حواس

    دل حزیں ہے کہاں ہم کہاں نہیں معلوم

    چمن میں ہم نہ خس و خار آشیاں باقی

    لپک رہی ہیں یہ کیوں بجلیاں نہیں معلوم

    غم و ملال سے پایا کبھی نہ دل نے فراغ

    قفس ملا کہ ہمیں آشیاں نہیں معلوم

    تھی قید زیست کہ آغوش غم کسی کی جگرؔ

    یہ روح جائے نکل کر کہاں نہیں معلوم

    کہاں گئے وہ شب و روز اور وہ ماہ و سال

    کبھی جگرؔ بھی ہوئے تھے جواں نہیں معلوم

    مأخذ:

    Partav-e-ilhaam (Pg. 234)

    • مصنف: Jigar Barelvi
      • اشاعت: 2012
      • ناشر: Publisher Nizami Book Agency, Budaun
      • سن اشاعت: 2012

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے