Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں پیتا میں پر نوازش ہوئی ہے

فاروق عادل

نہیں پیتا میں پر نوازش ہوئی ہے

فاروق عادل

MORE BYفاروق عادل

    نہیں پیتا میں پر نوازش ہوئی ہے

    بڑی موسموں کی سفارش ہوئی ہے

    بہت دن سے صحرا کے جیسا یہ دل ہے

    نہ بادل گھرے ہیں نہ بارش ہوئی ہے

    یہاں ہے بلندی جو کردار کی تو

    وہاں خال و خد کی نمائش ہوئی ہے

    تری جھیل جیسی جو دیکھی ہیں آنکھیں

    مری ڈوب جانے کی خواہش ہوئی ہے

    چھلکتا نہیں خون زخموں سے ایسے

    کہیں ناخنوں کی بھی کاوش ہوئی ہے

    ہمیں عشق میں مبتلا کر رہے ہیں

    نظر اور دل میں یہ سازش ہوئی ہے

    وہاں دشمنوں کی بڑی یاد آئی

    جہاں دوستوں کی نوازش ہوئی ہے

    وفاداریوں کا صلہ مل رہا ہے

    ہماری صدا آزمائش ہوئی ہے

    پریشانیوں میں جو ہم مبتلا ہیں

    یقیناً کوئی ہم سے لغزش ہوئی ہے

    وہیں اپنی آنکھوں کو ہم چھوڑ آئے

    جہاں منظروں کی نمائش ہوئی ہے

    رقیبوں کو ہے چھوٹ محفل میں ان کی

    مرے آنے جانے پہ بندش ہوئی ہے

    غزل کہنا فاروقؔ میں چھوڑ دوں گا

    اسی بات پر ان سے رنجش ہوئی ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے