Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نہیں قول سے فعل تیرے مطابق

رند لکھنوی

نہیں قول سے فعل تیرے مطابق

رند لکھنوی

MORE BYرند لکھنوی

    نہیں قول سے فعل تیرے مطابق

    کہوں کس طرح تجھ کو اے یار صادق

    نہ جنت کے قابل نہ دوزخ کے لائق

    مجھے کیوں کیا خلق اے میرے خالق

    ہوئے ہجر میں وہ مرض مجھ کو لاحق

    رہے دنگ جس میں اطبائے حاذق

    بھروسا کرم پر ہے ہم عاصیوں کو

    غضب پر سمجھتے ہیں رحم اس کا فائق

    فقط کنہ ذات اس کی اب تک نہ سمجھے

    ہوئے منکشف اور سارے دقائق

    جھگڑ لیں گے آپس میں شیخ و برہمن

    تجھے کیا بکھیڑوں سے او مرد عاشق

    جو یہ اس کی رحمت کی طغیانیاں ہیں

    کجا زہد زاہد کہاں فسق فاسق

    کیا نفس کو مجھ پہ کیوں تو نے غالب

    نہ تھا کیا تری بندگی کے میں لائق

    نہ رکھنا مجھے اپنی رحمت سے محروم

    تری ذات سے ہے یہ امید واثق

    نہ تاب آئے گی حسن کی تیرے اے دوست

    میں موسیٰ نہیں ہوں جو جلوے کا شائق

    تجرد کا عالم تجھے کیا برا تھا

    ہوا کس لیے پائے بند علائق

    شکایت کا فقرہ زباں تک نہ آیا

    بہرحال کرتا رہا شکر خالق

    سر و چشم سے میں بجا لاؤں صاحب

    جو خدمت کوئی ہووے بندے کے لائق

    بھلا کس سے بہلاؤں دل اس چمن میں

    نہ سنبل نہ نسریں نہ گل نہ شقائق

    رولاتے ہو عاشق کو بے وجہ و باعث

    ہنسے گی مری جان تم پر خلائق

    کئے معجزے حسن نے دونوں یکجا

    شب تیرہ گیسو جبیں صبح صادق

    کہا سن کے افسانۂ قیس و لیلیٰ

    عبث کرتے ہو حال میں ذکر سابق

    گیا وہ زمانہ وہ لوگ اڑ گئے سب

    نہ معشوق ویسے رہے اب نہ عاشق

    شنیدیم نام و نشانش ندیدیم

    چو عنقاست معدوم یار موافق

    مری جان مدت سے مرتا ہوں تجھ پر

    ترے چاند سے منہ کا عاشق ہوں عاشق

    ہوا رشک لیلیٰ کی فرقت میں مجنوں

    مرا حال اور قیس کا ہے مطابق

    عبث فوق دیتا ہے تو خود کو ناداں

    کیا ایک کو ایک پر اس نے فائق

    وہ منشی بنے قدرت حق تو دیکھو

    جو مکتب میں پڑھتے تھے انشائے فائق

    دعا ہے یہی اور یہی ہے تمنا

    نجف میں مرے جا کے یہ رندؔ فاسق

    مأخذ:

    Deewan-e-Rind(Guldast-e-ishq) (Rekhta Website) (Pg. 259)

    • مصنف: رند لکھنوی
      • اشاعت: 1931
      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ
      • سن اشاعت: 1930

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے