نہیں تھا کوئی ستارا ترے برابر بھی
دلچسپ معلومات
ایک غزل اسعدؔ کے نام
نہیں تھا کوئی ستارا ترے برابر بھی
ہوا غروب ترے ساتھ تیرا منظر بھی
پگھلتے دیکھ رہے تھے زمیں پہ شعلے کو
رواں تھا آنکھ سے اشکوں کا اک سمندر بھی
کہیں وہ لفظ میں زندہ کہیں وہ یادوں میں
وہ بجھ چکا ہے مگر ہے ابھی منور بھی
عجب گھلاوٹیں شہد و نمک کی نطق میں تھی
وہی سخن کہ تھا مرہم بھی اور نشتر بھی
منافقوں کی بڑی فوج اس سے ڈرتی تھی
اور اس کے پاس نہ تھا کوئی لاؤ لشکر بھی
مأخذ:
Sukhan Aabaad (Pg. 145)
- مصنف: Manzoor Hashmi
-
- اشاعت: 2005
- ناشر: Manzoor Hashmi
- سن اشاعت: 2005
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.