Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نماز کیسی کہاں کا روزہ ابھی میں شغل شراب میں ہوں

آغا اکبرآبادی

نماز کیسی کہاں کا روزہ ابھی میں شغل شراب میں ہوں

آغا اکبرآبادی

MORE BYآغا اکبرآبادی

    نماز کیسی کہاں کا روزہ ابھی میں شغل شراب میں ہوں

    خدا کی یاد آئے کس طرح سے بتوں کے قہر و عتاب میں ہوں

    شراب کا شغل ہو رہا ہے بغل میں پاتا ہوں میں کسی کو

    میں جاگتا ہوں کہ سو رہا ہوں خیال میں ہوں کہ خواب میں ہوں

    نہ چھیڑ اس وقت مجھ کو زاہد نہیں یہ موقع ہے گفتگو کا

    سوار جاتا ہے وہ شرابی میں حاضر اس کی رکاب میں ہوں

    کبھی شرابی کبھی نمازی کبھی ہوں میں رند گاہ زاہد

    خدا کا ڈر ہے بتوں کا کھٹکا عجب طرح کے عذاب میں ہوں

    قیامت آنے کا خوف کیسا تردد و فکر کیوں ہے آغاؔ

    حساب کیا کوئی مجھ سے لے گا بتا تو میں کس حساب میں ہوں

    مأخذ:

    Deewan-e-Aagha (Pg. ebook-86 page-88)

      • ناشر: مطبع اعجاز محمدی، آگرہ
      • سن اشاعت: 1886

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے