Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نمی آنکھوں کی بھی محسوس کی تحریر میں شامل

رشید حسرت

نمی آنکھوں کی بھی محسوس کی تحریر میں شامل

رشید حسرت

MORE BYرشید حسرت

    نمی آنکھوں کی بھی محسوس کی تحریر میں شامل

    کہ کاجل کی دکھے ہے دھار سی تنویر میں شامل

    مجھے پابند کر لیتی کہاں زنجیر میں دم تھا

    تمہاری زلف کی اک لٹ رہی زنجیر میں شامل

    عمارت میں جو سطوت ہے ہمارے دم قدم سے ہے

    ازل سے ہے غریبوں کا لہو تعمیر میں شامل

    عدو سے کوئی شکوہ ہے نہ ہی کوئی شکایت ہے

    رضا محبوب کی بھی تھی مری تعزیر میں شامل

    مقدر نے بنایا ہے تماشا بے نوائی کا

    جسے خوابوں میں رکھا تھا نہیں تعبیر میں شامل

    مجھے آساں نہیں تھا زیر کر لینا جفاؤں سے

    کسی لہجے کی تلخی تھی جفا کے تیر میں شامل

    سنا کرتے تھے لہجے سے پتہ انساں کا چلتا ہے

    غرور زر دکھائی دے گیا تاثیر میں شامل

    نجانے کون سے لمحے نصیبہ میرا پھوٹا تھا

    کبھی تھا شہسواروں میں ابھی نخچیر میں شامل

    گدا کے سر پہ جو ہے تاج وہ ہے انکساری کا

    یہ کچھ اشعار ہی تو ہیں جو ہیں جاگیر میں شامل

    ہمارے دل کی دھڑکن ان کی دھڑکن سے مزین ہے

    ہمارا غم بھی رہتا ہے غم کشمیر میں شامل

    شکست ایسے نہیں دیتے تھے کافر کو مرے آبا

    کوئی جوش شہادت بھی تو تھا شمشیر میں شامل

    مبرا کیسے کر سکتا ہوں اپنے آپ کو لوگو

    یقیناً میرے دل کی تھی رضا تقصیر میں شامل

    رشیدؔ ارشاد کی تعمیل میں تو بھیج دیتا ہوں

    جو دل کا حال ہے کیسے کروں تصویر میں شامل

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے