Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نشۂ مے کے سوا کتنے نشے اور بھی ہیں

خلیل الرحمن اعظمی

نشۂ مے کے سوا کتنے نشے اور بھی ہیں

خلیل الرحمن اعظمی

MORE BYخلیل الرحمن اعظمی

    نشۂ مے کے سوا کتنے نشے اور بھی ہیں

    کچھ بہانے مرے جینے کے لیے اور بھی ہیں

    ٹھنڈی ٹھنڈی سی مگر غم سے ہے بھرپور ہوا

    کئی بادل مری آنکھوں سے پرے اور بھی ہیں

    عشق رسوا ترے ہر داغ فروزاں کی قسم

    میرے سینے میں کئی زخم ہرے اور بھی ہیں

    زندگی آج تلک جیسے گزاری ہے نہ پوچھ

    زندگی ہے تو ابھی کتنے مزے اور بھی ہیں

    ہجر تو ہجر تھا اب دیکھیے کیا بیتے گی

    اس کی قربت میں کئی درد نئے اور بھی ہیں

    رات تو خیر کسی طرح سے کٹ جائے گی

    رات کے بعد کئی کوس کڑے اور بھی ہیں

    غم دوراں مرے بازوئے شکستہ سے نہ کھیل

    مشغلے میری جوانی کے لیے اور بھی ہیں

    وادئ غم میں مجھے دیر تک آواز نہ دے

    وادئ غم کے سوا میرے پتے اور بھی ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : تیری صدا کا انتظار (Pg. 59)
    • Author : خلیل الرحمن اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2018)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے