Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نومید کرم ہو کر مایوس دعا ہو کر

شباب للت

نومید کرم ہو کر مایوس دعا ہو کر

شباب للت

MORE BYشباب للت

    نومید کرم ہو کر مایوس دعا ہو کر

    ہم بیٹھ گئے آخر راضی بہ رضا ہو کر

    ان بند گپھاؤں سے کیوں ہم کو لگاؤ ہے

    جن بند گپھاؤں سے آئے ہیں رہا ہو کر

    چھوتے ہی مرا چہرہ نم کر گئی آنکھوں کو

    یادوں کے سمندر سے آئی تھی ہوا ہو کر

    کیوں ٹوٹتے رشتوں پر اشک آ گئے آنکھوں میں

    ہونے دو اگر کوئی جاتا ہے خفا ہو کر

    تو نے مجھے ایسے بھی دن رات دکھائے ہیں

    رہ جاتی ہے جب دنیا بس ایک خلا ہو کر

    اچھے رہے جو پل پل موسم کی طرح بدلے

    کیا پا لیا ہم نے بھی پابند وفا ہو کر

    دشمن پہ شبابؔ اپنے کیوں مجھ کو نہ رحم آئے

    گالی مجھے دشمن کی لگتی ہے دعا ہو کر

    مأخذ:

    تحریک،نئی دہلی (Pg. 25)

      • ناشر: گوپال متل
      • سن اشاعت: 1981

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے