Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

دیپک قمر

نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

دیپک قمر

MORE BYدیپک قمر

    نظر آیا نہ کوئی بھی ادھر دیکھا ادھر دیکھا

    وہاں پہنچے تو اپنے آپ کو بھی بے نظر دیکھا

    یہ دھوکا تھا نظر کا یا فرشتہ سبز چادر میں

    کہیں صحرا میں لہراتا ہوا اس نے شجر دیکھا

    کہیں پہ جسم اور پہچان دونوں راہ میں چھوڑے

    خود اپنے آپ کو ہم نے نہ اپنا ہم سفر دیکھا

    بنے کیا آشیاں تازہ ہوا نہ پیڑ کے جھرمٹ

    کسی اڑتے پرندے نے نئے یگ کا نگر دیکھا

    لگے تھے آئنہ چاروں طرف شاید محبت کے

    نظر کے سامنے تھا بس وہی ہم نے جدھر دیکھا

    زمیں کی سیج پر سائے کی چادر اوڑھ کر سویا

    کسی بنجارے سیلانی نے رستے میں ہی گھر دیکھا

    کبھی ہم ڈوب جائیں گے اسی میں سوچتے ہر دم

    ہمارے دل نے جب دیکھا حبابوں کا بھنور دیکھا

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 628)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے