Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر حیرت زدہ سی ہے قدم بہکے ہوئے سے ہیں

محشر عنایتی

نظر حیرت زدہ سی ہے قدم بہکے ہوئے سے ہیں

محشر عنایتی

MORE BYمحشر عنایتی

    نظر حیرت زدہ سی ہے قدم بہکے ہوئے سے ہیں

    شباب آیا ہے ان پر اور ہم بہکے ہوئے سے ہیں

    ابھی ان کے کرم کی بات اپنے حسن ظن تک ہے

    مگر امید واران کرم بہکے ہوئے سے ہیں

    وفا کے سلسلے میں ہو ہی جاتی ہے غلط فہمی

    وہ بہکائے گئے سے ہیں نہ ہم بہکے ہوئے سے ہیں

    بڑے ذی ہوش بنتے تھے مئے عشرت کے متوالے

    ہوا ہے جب سے کچھ احساس غم بہکے ہوئے سے ہیں

    انہیں آئینہ رخ کہئے انہیں کے سامنے جا کر

    یہ اندازہ تو ہوتا ہے کہ ہم بہکے ہوئے سے ہیں

    کہا کرتے تھے ہم اکثر کہ راہ زندگی ہے کیا

    جو اب دیکھے ہیں اس کے پیچ و خم بہکے ہوئے سے ہیں

    مری دنیا ہے یہ اہل جنوں کیا ہوش والے کیا

    مری دنیا میں سب ہی بیش و کم بہکے ہوئے سے ہیں

    خدا رکھے چلے ہیں منزل جاناں کو سر کرنے

    وہ دیکھو نا یہیں جن کے قدم بہکے ہوئے سے ہیں

    ہر اک نے مجھ کو دیوانہ ہی ٹھہرایا ہے اے محشرؔ

    سبھی قصہ نگاروں کے قلم بہکے ہوئے سے ہیں

    مأخذ:

    Sahbaa-o-Saman (Pg. 78)

      • اشاعت: 1st 1979 IInd 2008
      • سن اشاعت: 1st 1979 IInd 2008

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے