نظر کا اپنی نظریہ بدل کے دیکھ ذرا
نظر کا اپنی نظریہ بدل کے دیکھ ذرا
پرانی سوچ سے آگے نکل کے دیکھ ذرا
خدا کا عکس ہر اک شخص میں دکھے گا تجھے
خودی کے جال سے باہر نکل کے دیکھ ذرا
تجھے ہر آدمی تجھ سے حقیر دکھتا ہے
تو اپنے چشمہ کا نمبر بدل کے دیکھ ذرا
مرا مذاق اڑانے سے پہلے میری طرح
پہن کے پاؤں میں زنجیر چل کے دیکھ ذرا
تو صرف عقل کا ہی اے بشر غلام نہ بن
کبھی تو دل کے بھی کہنے پے چل کے دیکھ ذرا
لگا چکا ہے بہت انقلاب کے نعرے
اب ارد گرد ہی اپنا بدل کے دیکھ ذرا
تجھے لگے گا ترے دل کی ترجمانی ہے
تو پڑھ کے شعر صداؔ کی غزل کے دیکھ ذرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.