Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کے دشت میں ذرہ تلاش کرتا ہے

گھائل جونپوری

نظر کے دشت میں ذرہ تلاش کرتا ہے

گھائل جونپوری

MORE BYگھائل جونپوری

    نظر کے دشت میں ذرہ تلاش کرتا ہے

    وہ عقل مند ہے ہیرا تلاش کرتا ہے

    بھروسہ جس کو نہیں خود ہی اپنے بازو پر

    موافقت کا وہ حلقہ تلاش کرتا ہے

    بجھا نہ پائے گا اپنی وہ تشنگی ہرگز

    سراب دشت میں دریا تلاش کرتا ہے

    فریب کھاتا ہوں میں جان جان کر اکثر

    نیا نیا وہ بہانہ تلاش کرتا ہے

    لکیریں پڑھتا ہے ہاتھوں کی اور الجھتا ہے

    ہتھیلیوں میں خزانہ تلاش کرتا ہے

    جو زہر اس نے پلایا تھا روح کو اپنی

    اب اس سے بچنے کا نسخہ تلاش کرتا ہے

    بڑا عجیب ہے وہ شخص اپنی ہستی میں

    جو کھو گیا ہے وہ لمحہ تلاش کرتا ہے

    نہ نیند آتی ہے اس کو نہ جاگتا ہے کبھی

    نہ جانے کون سی دنیا تلاش کرتا ہے

    جو شہر آہنی دیوار بن گیا گھائلؔ

    وہاں وہ پانی کا چشمہ تلاش کرتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے