نظر کے سامنے حسن بہار رہنے دے
نظر کے سامنے حسن بہار رہنے دے
جمال دید کو پرور دگار رہنے دے
سوال شوق کا کوئی جواب ہو کہ نہ ہو
ہمارے دل میں امیدیں ہزار رہنے دے
نہ دیکھ حد نظر دور تک سمندر ہے
رفاقتیں ابھی ساحل کے پار رہنے دے
کرم شعار نہ تھے معتبر نہیں ٹھہرے
سو آج ہم کو ذرا دل فگار رہنے دے
یہ چاند روز نئے خواب کیوں دکھانے لگا
بس ایک خواب نگاہوں پہ بار رہنے دے
جو سوزش لب جاں مستقل نواگر ہو
تو پھر کہاں کوئی غم مستعار رہنے دے
نسیمؔ اب تو یہ ماحول راس آیا ہے
خدا کرے تو اسے سازگار رہنے دے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.