نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے
نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے
دھنک وہ اپنے بدن پر پہن کے نکلا ہے
میں آئنہ ہوں مگر پتھروں سے کہہ دینا
اک آئنہ ہے جو پتھر پہن کے نکلا ہے
وہ اپنی آنکھ کی عریانیت چھپانے کو
حیا کی آنکھ پہ چادر پہن کے نکلا ہے
چھپا کے رکھتا تو تو بھی ہوس سے بچ جاتا
مگر تو حسن کا زیور پہن کے نکلا ہے
زمانہ اس کو کبھی بھی ڈرا نہیں سکتا
خدا کا خوف جو دل پر پہن کے نکلا ہے
کلاہ سر پہ نہیں منصف زمانہ کے
وہ اپنے سر پہ مرا سر پہن کے نکلا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.