Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے

محسن آفتاب کیلاپوری

نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے

محسن آفتاب کیلاپوری

MORE BYمحسن آفتاب کیلاپوری

    نظر کو بھائے جو منظر پہن کے نکلا ہے

    دھنک وہ اپنے بدن پر پہن کے نکلا ہے

    میں آئنہ ہوں مگر پتھروں سے کہہ دینا

    اک آئنہ ہے جو پتھر پہن کے نکلا ہے

    وہ اپنی آنکھ کی عریانیت چھپانے کو

    حیا کی آنکھ پہ چادر پہن کے نکلا ہے

    چھپا کے رکھتا تو تو بھی ہوس سے بچ جاتا

    مگر تو حسن کا زیور پہن کے نکلا ہے

    زمانہ اس کو کبھی بھی ڈرا نہیں سکتا

    خدا کا خوف جو دل پر پہن کے نکلا ہے

    کلاہ سر پہ نہیں منصف زمانہ کے

    وہ اپنے سر پہ مرا سر پہن کے نکلا ہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے