Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظر سے دور رہے یا نظر کے پاس رہے

سراج فیصل خان

نظر سے دور رہے یا نظر کے پاس رہے

سراج فیصل خان

MORE BYسراج فیصل خان

    نظر سے دور رہے یا نظر کے پاس رہے

    ہمیشہ عشق کے موسم بہت ہی خاص رہے

    میں تیرے ذکر کی وادی میں سیر کرتا رہوں

    ہمیشہ لب پہ ترے نام کی مٹھاس رہے

    یہ اضطراب جنوں کو بہت اکھرتا ہے

    کہ تم قریب ہو تن پر کوئی لباس رہے

    وہ رو بہ رو تھے تو آنکھوں سے دور چل نکلے

    کھلی نہ بوتلیں خالی سبھی گلاس رہے

    یہ بات راز کی دادی نے ہم کو بتلائی

    ہماری عمر میں ابا بھی دیوداس رہے

    میں کہکشاؤں میں خوشیاں تلاشنے نکلا

    مرے ستارہ مرا چاند سب اداس رہے

    میں منتظر ہوں کسی ایسے وصل کا جس میں

    مرے بدن پہ ترے جسم کا لباس رہے

    تری حیات سے جڑ جاؤں واقعہ بن کر

    تری کتاب میں میرا بھی اکتساب رہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے