نظر تو آ کبھی آنکھوں کی روشنی بن کر
نظر تو آ کبھی آنکھوں کی روشنی بن کر
زمین خشک کو سیراب کر نمی بن کر
رچا ہوا ہے تری کم نگاہیوں کا کرم
نشے کی طرح مرے دل میں سر خوشی بن کر
کبھی تو آ ستم جان گسل ہی دینے کو
کبھی گزر انہی راہوں سے اجنبی بن کر
خوشا کہ اور ملا غم کا تازیانہ ہمیں
خوشا وہ درد جو چھایا ہے نغمگی بن کر
ہوئی نہ ان سے وفا تم سے کیا ہوا ناہیدؔ
ابھی تلک جیے جاتی ہو باؤلی بن کر
مأخذ:
Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 837)
-
- اشاعت: 1969
- ناشر: احمد ندیم قاسمی
- سن اشاعت: 1969
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.