Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نظروں کا محبت بھرا پیغام بہت ہے

موج فتح گڑھی

نظروں کا محبت بھرا پیغام بہت ہے

موج فتح گڑھی

MORE BYموج فتح گڑھی

    نظروں کا محبت بھرا پیغام بہت ہے

    مجبور وفا کے لئے انعام بہت ہے

    کچھ بادہ و ساغر کی ضرورت نہیں مجھ کو

    آنکھوں سے چھلکتی مئے گلفام بہت ہے

    کیا حال ہو کیا جانے شب غم کی سحر کا

    بیتابیٔ دل آج سر شام بہت ہے

    توہین محبت ہیں محبت میں یہ شکوے

    لگتا ہے ابھی حسن طلب خام بہت ہے

    بے وجہ مجھے بے وفا کہتے تو ہو لیکن

    تم پر بھی اسی قسم کا الزام بہت ہے

    نادان رہ عشق کو آسان نہ سمجھیں

    اس راہ میں کٹھنائی بہ ہر گام بہت ہے

    اس شوق اداؤں کو کوئی کچھ نہیں کہتا

    چرچا مری الفت کا سر عام بہت ہے

    کچھ آ ہی گیا دوست کا دشمن کا سلیقہ

    احسان ترا گردش ایام بہت ہے

    افکار زمانہ کبھی افکار محبت

    ہے زندگی تھوڑی سی مگر کام بہت ہے

    اے موجؔ سکوں بخش ہیں امواج محبت

    آغوش میں طوفاں کے بھی آرام بہت ہے

    مأخذ:

    Lahrein (Pg. 42)

    • مصنف: موج فتح گڑھی
      • اشاعت: 1986
      • ناشر: موج فتح گڑھی
      • سن اشاعت: 1986

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے