Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ خشمگیں میں پیار کی ضیا کر کے

طرب صدیقی

نگاہ خشمگیں میں پیار کی ضیا کر کے

طرب صدیقی

MORE BYطرب صدیقی

    نگاہ خشمگیں میں پیار کی ضیا کر کے

    ہم آزمائے گئے عرض مدعا کرکے

    نئی امید نئے غم سے آشنا کرکے

    گزر گئی شب ہجراں خدا خدا کرکے

    جنوں کے ساتھ بھی کچھ دور ہم کو چلنے دو

    خرد کو دیکھ لیا ہم نے رہنما کرکے

    حریف امن و اماں کا یہی ہے منصوبہ

    کہ فرد فرد کو رکھ دے یہاں جدا کرکے

    مزاج اہل سیاست کے جب بدلنے لگے

    قدم تمہیں بھی اٹھانا ہے فیصلہ کرکے

    یہ سلسلہ تو ستائش کا خوب ہے لیکن

    مٹا نہ دے کہیں مغرور ارتقا کرکے

    غرور جاہ و حشم نے تمام عمر ہمیں

    کہیں کا رکھا نہ آوارۂ انا کرکے

    کسی غریب کو دیکھو نہ تم حقارت سے

    جو ہو سکے تو گزر جاؤ کچھ بھلا کرکے

    وہی فسانۂ فکر معاش ہے اب بھی

    ہم انتہا کو ترستے ہیں ابتدا کرکے

    قدم اسی کا وقار حیات چومے ہے

    پشیماں ہوتا ہے جو آدمی خطا کرکے

    ہے اب بھی وقت سنبھل جاؤ اے طربؔ ورنہ

    زمانہ تم کو نہ رکھ دے کہیں فنا کرکے

    مأخذ:

    تصورات کا رنگ (Pg. 49)

    • مصنف: طرب صدیقی
      • ناشر: طرب صدیقی
      • سن اشاعت: 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے