Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نگاہ پھر سے وہی شکل روبرو چاہے

سرور بارہ بنکوی

نگاہ پھر سے وہی شکل روبرو چاہے

سرور بارہ بنکوی

MORE BYسرور بارہ بنکوی

    نگاہ پھر سے وہی شکل روبرو چاہے

    وہ شکل موسم گل جس سے رنگ و بو چاہے

    نہ تیرا ذکر نہ وہ تیری گفتگو چاہے

    کہ اس کو چاہیے کیا اور جس کو تو چاہے

    یقین دونوں کو ہے اور اس محبت کا

    نہ اعتراف کبھی میں کروں نہ تو چاہے

    یہ حال ہو تو کوئی اس سے کیا کہے جس کو

    حیا بھی آئے مگر شرح آرزو چاہے

    کہیں سے شب کی مذمت کا سلسلہ تو چلے

    کوئی تو ہو جو اجالوں کو سرخ رو چاہے

    اسے خبر ہے کہ ہم اس پہ جان دیتے ہیں

    انا پرست ہے اظہار روبرو چاہے

    سرورؔ حرف شناسی کی منزلیں ہیں کٹھن

    کہ یہ ریاضت فن دل لہو لہو چاہے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے