Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

گویا فقیر محمد

نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

گویا فقیر محمد

MORE BYگویا فقیر محمد

    نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

    عاشقو لوٹنے کی جا ہے یہ

    شب وصل صنم ولا ہے یہ

    بوسے ہونٹوں کی لے مزا ہے یہ

    دل کو کیوں پائمال کرتے ہو

    نہ تو سبزہ ہی نہ حنا ہے یہ

    کاٹ کر سر لگائیے ٹھوکر

    قتل عاشق کا خوں بہا ہے یہ

    دود دل کیوں نہ رشک سنبل ہو

    آتش حسن سے جلا ہے یہ

    زلف میں کیوں نہ دل رہے بیدار

    لیلۃ القدر سے سوا ہے یہ

    آنکھیں اس کی سیاہ ہیں از خود

    توتیا کس کا توتیا ہے یہ

    کیا ہے نام خدا ہے میرا صنم

    بت جسے کہتے ہیں خدا ہے یہ

    زلف میں دل مدام رہتا ہے

    دیکھنا کس کے سر چڑھا ہے یہ

    در پہ نالاں جو ہوں تو کہتا ہے

    پوچھو کیا چیز بیچتا ہے یہ

    چومتا ہوں میں اپنے دل کے قدم

    بوسۂ یار کا گدا ہے یہ

    دفن مسجد میں میرے دل کو کرو

    طاق ابرو پہ مر گیا ہے یہ

    طاق ابروئے یار کو دیکھوں

    عین کعبے میں التجا ہے یہ

    قد جاناں نہیں قیامت ہے

    زلف جاناں نہیں بلا ہے یہ

    گو صنم مردے زندے کرتا ہے

    کون کافر کہے خدا ہے یہ

    ہو شہادت نصیب گویاؔ کو

    فدوی شاہ کربلا ہے یہ

    مأخذ:

    Diwan-e-Goya(Rekhta Website) (Pg. 144)

      • ناشر: منشی نول کشور، لکھنؤ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے