نیاز عشق کا ناموس لٹوانا بھی آتا ہے
نیاز عشق کا ناموس لٹوانا بھی آتا ہے
جو ابن الوقت ہیں ان کو بدل جانا بھی آتا ہے
جو کی ہے دوستی سورج سے تو محتاط بھی رہئے
ملائم دھوپ کو گلزار جھلسانا بھی آتا ہے
ذرا سی ٹھیس پر مانا بکھر جاتے ہیں ہم لیکن
ہمیں ریزوں کو چن چن کر سنور جانا بھی آتا ہے
سر تسلیم خم رکھتے ہیں یہ تہذیب ہے اپنی
اگر فرمان بے جا ہو تو ٹھکرانا بھی آتا ہے
بیابانوں کہستانوں میں بھٹکے لاکھ یہ لیکن
دل ناشاد کو گھر لوٹ کے آنا بھی آتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.