Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

نوچتی ہیں مجھے کرب کی چیونٹیاں

حمدون عثمانی

نوچتی ہیں مجھے کرب کی چیونٹیاں

حمدون عثمانی

MORE BYحمدون عثمانی

    نوچتی ہیں مجھے کرب کی چیونٹیاں

    ساقیا ساقیا تلخیاں تلخیاں

    میں کہاں آ گیا ہر طرف ہے یہاں

    بد گماں ساعتوں کا بھیانک دھواں

    ہیں یہ انفاس یا ہے پپیہے کی رٹ

    پھینک آؤں سماعت کو جا کر کہاں

    ایک لمحہ ازل ایک لمحہ ابد

    صرف دو ساعتوں کی ہے یہ داستاں

    میں وہ ایذا کش فکر ہوں آج تک

    جو اڑاتا رہا اپنی ہی دھجیاں

    سب دلیلیں ہیں مکار چہرے پڑھو

    جن پہ ہونے کی جھنجھلاہٹیں ہیں عیاں

    مل گئی مجھ کو ٹھنڈی ندامت شکست

    کاش مل جائے اب منزل رائیگاں

    جسم کی اونچی دیوار آ پھاند کر

    کچھ تو کامل کریں قصۂ خو چکاں

    جب بھی چاہا کوئی نظم اس پر لکھوں

    خود بہ خود تھرتھرانے لگیں انگلیاں

    اب ہے یہ حال تنہائی خود چیخے ہے

    الحفیظ الحفیظ الاماں الاماں

    میں سمندر سے اپنے تقابل میں گم

    چند بچے تھے چنتے رہے سیپیاں

    شادی حمدونؔ ہے قربتوں کی جزا

    ہر قدم حادثے ہر نفس امتحاں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے