Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پانی سیانے دیتے ہیں کیا پھونک پھونک کر

دتا تریہ کیفی

پانی سیانے دیتے ہیں کیا پھونک پھونک کر

دتا تریہ کیفی

MORE BYدتا تریہ کیفی

    پانی سیانے دیتے ہیں کیا پھونک پھونک کر

    دل سوز غم نے خاک کیا پھونک پھونک کر

    چھڑکاؤ آب تیغ کا ہے کوئے یار میں

    پاؤں اس زمیں پہ رکھئے ذرا پھونک پھونک کر

    دیکھا نہ آنکھ بھر کے نظر کے خیال سے

    لیتے ہیں ہم تو نام ترا پھونک پھونک کر

    ہوگا نہ صاف جھوٹی ہوا خواہیوں سے دل

    یوں دل کا کب غبار اڑا پھونک پھونک کر

    باد نفس سے داغ دل سرد جل اٹھے

    ہم نے جلا دیا ہے دیا پھونک پھونک کر

    الٹا ہے کیا اس آہ شرربار کا اثر

    دل ہی بجھا دیا ہے مرا پھونک پھونک کر

    پیری میں آئے گی نہ کبھی طاقت شباب

    اے پیر لاکھ پارے کو کھا پھونک پھونک کر

    شیطاں کا دھوکا زاہد پر فن پہ کیوں نہ ہو

    پیتا ہے چھاچھ دودھ جلا پھونک پھونک کر

    آتش بیانئ لب کیفیؔ نے بزم میں

    دشمن کے دل کو خاک کیا پھونک پھونک کر

    مأخذ:

    Waridat (Pg. 505)

    • مصنف: دتا تریہ کیفی
      • اشاعت: 1941
      • ناشر: میسرز رام لال سوری اینڈ سنز، انارکلی، لاہور
      • سن اشاعت: 1941

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے