Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پاؤں کا دھیان تو ہے راہ کا ڈر کوئی نہیں

اسامہ خالد

پاؤں کا دھیان تو ہے راہ کا ڈر کوئی نہیں

اسامہ خالد

MORE BYاسامہ خالد

    پاؤں کا دھیان تو ہے راہ کا ڈر کوئی نہیں

    مجھ کو لگتا ہے مرا زاد سفر کوئی نہیں

    بعض اوقات تو میں خود پہ بہت چیختا ہوں

    چیختا ہوں کہ ادھر جاؤ جدھر کوئی نہیں

    سر پہ دیوار کا سایا بھی اداسی ہے مجھے

    ظاہراً ایسی اداسی کا اثر کوئی نہیں

    آخری بار مجھے کھینچ کے سینے سے لگا

    اور پھر دیکھ مجھے موت کا ڈر کوئی نہیں

    خودکشی کرتے سمے پوچھتا ہوں میرا عزیز

    اور آواز سی آتی ہے تو مر، کوئی نہیں

    بھری دنیا ہے سسکنے میں جھجک ہوگی تمہیں

    یہ مرا دل ہے ادھر رو لو ادھر کوئی نہیں

    ایک دن لوگ مجھے تخت نشیں دیکھیں گے

    یا یہ دیکھیں گے مرا جسم ہے سر کوئی نہیں

    اس کی ہجرت بڑا اعصاب شکن سانحہ تھی

    شہر تو شہر ہے جنگل میں شجر کوئی نہیں

    صبح سے رات کی مایوسی بھگانے کا سبب

    کوئی تو ہوتا مرے دوست مگر کوئی نہیں

    بے خیالی سی مجھے گود میں بھر لیتی ہے

    در پہ دستک ہو تو کہہ دیتا ہوں گھر کوئی نہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے