Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پڑھ رہا ہوں نصاب ہو جیسے

حفیظ شاہد

پڑھ رہا ہوں نصاب ہو جیسے

حفیظ شاہد

MORE BYحفیظ شاہد

    پڑھ رہا ہوں نصاب ہو جیسے

    اس کا چہرہ کتاب ہو جیسے

    یوں بسر کر رہا ہوں دنیا میں

    زندگانی عذاب ہو جیسے

    شاخ قامت پہ وہ حسیں چہرہ

    ایک تازہ گلاب ہو جیسے

    یوں وہ رہتا ہے میری آنکھوں میں

    میری آنکھوں کا خواب ہو جیسے

    وہ مرے بخت کے خزینے میں

    گوہر لا جواب ہو جیسے

    اس کی ہستی کتاب ہستی کا

    اک حسیں انتساب ہو جیسے

    زہر آلام دل کے ساغر میں

    اک پرانی شراب ہو جیسے

    جھوٹ اب بولتے ہیں لوگ ایسے

    یہ بھی کار ثواب ہو جیسے

    ریگ دشت خیال میں شاہدؔ

    یاد اس کی سراب ہو جیسے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے