Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

پیکر سنگ و آہنگ جیسا تنہا کھڑا ہوں ویسے تو

محبوب راہی

پیکر سنگ و آہنگ جیسا تنہا کھڑا ہوں ویسے تو

محبوب راہی

MORE BYمحبوب راہی

    پیکر سنگ و آہنگ جیسا تنہا کھڑا ہوں ویسے تو

    اندر ٹوٹا پھوٹا ہوں سالم لگتا ہوں ویسے تو

    ذہن کی آنکھوں پر دانستہ پٹی باندھے بیٹھا ہوں

    سب کچھ دیکھ رہا ہوں سب کچھ سمجھ رہا ہوں ویسے تو

    کل گمنامی کی گہری کھائی میں بھی گر سکتا ہوں

    شہرت کی اونچی چوٹی پر آج کھڑا ہوں ویسے تو

    بس اک منافقت ہے جس کی نعمت سے محروم ہوں میں

    میرے یارو میں بھی بالکل تم جیسا ہوں ویسے تو

    اپنے بدن کی قید سے لیکن چھٹکارا نا ممکن ہے

    باہر کی ساری دیواریں توڑ چکا ہوں ویسے تو

    جو تاریکی میرے اپنے اندر تھی سو قائم ہے

    گلیوں گلیوں چاند ستارے بانٹ رہا ہوں ویسے تو

    مأخذ:

    Rooh-e-Ghazal,Pachas Sala Intekhab (Pg. 761)

      • اشاعت: 1993
      • ناشر: انجمن روح ادب، الہ آباد
      • سن اشاعت: 1993

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے