پلٹ کے آیا نہیں جب کہ تھا پکارا بھی
پلٹ کے آیا نہیں جب کہ تھا پکارا بھی
سو ہم نے کر لیا اس کے بنا گزارہ بھی
مرے بغیر کوئی خوش نہ رکھ سکے گا اسے
کئی طرح سے کیا اس کو تھا اشارہ بھی
تمھارے ساتھ ہی دیکھے تھے بس حسیں منظر
سکون دیتا نہیں اب کوئی نظارہ بھی
جو دل کی آنکھوں سے دیکھو تو وہ نظر آئے
وہ باطنوں میں بھی رہتا ہے آشکارا بھی
حقیر اس کو سمجھنے کی بھول مت کرنا
بھڑک بھی سکتا ہے ننھا سا اک شرارہ بھی
وہ بیچ دریا میں کشتی کو لے گیا کیونکر
نظر کے سامنے اس کے تھا جب کنارہ بھی
اگر خلوص نہ ہوگا کسی کی نیت میں
کرم بھی اس کا نہیں مجھ کو پھر گوارہ بھی
نجانے کس لئے اعجازؔ سہما رہتا ہے
ملا ہے اس کو زمانے کا جب سہارا بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.